Table of Contents
Toggleپہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارت پر جنگی جنون سوار، سرحدی علاقے خالی کروانے کا عمل تیز
مودی سرکار کا میڈیا کنٹرول اور عوام کو بے خبر رکھنے کی سازش
پہلگام فالس فلیگ واقعے کے بعد بھارت میں ایک بار پھر جنگی جنون سر چڑھ کر بولنے لگا ہے۔ بھارتی حکومت نے روایتی انتہا پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرحدی علاقوں کو خالی کروانے کا عمل شروع کر دیا ہے، جبکہ اپنی عوام کو حالات سے بے خبر رکھنے کے لیے میڈیا پر بھی سخت پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔
بغیر ثبوت پاکستان پر الزامات
ذرائع کے مطابق، مودی سرکار نے پہلگام واقعے کا الزام فوری طور پر پاکستان پر لگا دیا، حالانکہ اس حوالے سے کوئی واضح ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ اس الزام تراشی کے پیچھے بھارتی میڈیا کا زبردست پروپیگنڈا کارفرما ہے، جو صرف عوامی جذبات کو بھڑکانے کے لیے کیا گیا۔
سرحدی دیہات کی خالی کرانے کی کارروائیاں
اطلاعات کے مطابق بھارتی فوج نے سامبا، کٹھوا اور اکھنور سیکٹرز کے متعدد دیہات خالی کروائے ہیں۔ اس سے پہلے اٹاری سیکٹر میں بھی عوام کو گرودواروں کے ذریعے اعلانات کروا کر فصلیں کاٹنے کی ہدایت دی گئی تھی، جو کہ درحقیقت ایک بہانہ تھا تاکہ لوگ علاقے چھوڑ دیں۔
میڈیا پر قدغن: بھارتی عوام کو بے خبر رکھنے کی کوشش
مودی سرکار نے عوامی شعور کو دبانے اور اپنی انتہا پسند سوچ کو فروغ دینے کے لیے سیکڑوں پاکستانی چینلز کو بلاک کروا دیا ہے۔ اس میڈیا سنسرشپ کا مقصد صرف یہی ہے کہ بھارتی عوام کو زمینی حقائق کا علم نہ ہو اور وہ صرف سرکاری بیانیے کو سچ مانیں۔
دفاعی تجزیہ کاروں کی رائے
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں ایک بڑی تعداد مودی حکومت کی انتہا پسندانہ اور غیر منطقی پالیسیوں سے نالاں ہے۔ بغیر ثبوت الزامات عائد کرنا اور جنگی ماحول پیدا کرنا، دراصل مودی سرکار کی ناکامی کا ثبوت ہے۔
پہلگام فالس فلیگ جیسے اقدامات مودی حکومت کی سیاسی بقا کی کوششوں، اندرونی ناکامیوں، عالمی سطح پر تنہائی، اور خطے کے امن کو تباہ کرنے والے خطرناک عزائم کو بے نقاب کرتے ہیں۔
نتیجہ:
پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارت کی جانب سے جنگی تیاریوں، میڈیا کنٹرول، اور عوامی ذہن سازی کی کوششیں خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔ پاکستان ان تمام اقدامات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔