Table of Contents
Toggleایم اے اور ایم ایس سی داخلوں کے حوالے سے اہم اطلاع
بہت سے طلباء بار بار ایم اے اور ایم ایس سی کے نئے داخلوں کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ کیا وہ دوبارہ داخلہ لے سکتے ہیں؟ کچھ طلباء جو امتحانات میں ناکام ہو گئے تھے، وہ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ آیا انہیں 2025 میں دوبارہ امتحان دینے کا موقع ملے گا؟ اسی طرح، کچھ طلباء جنہوں نے بی اے، بی ایس سی یا اے ڈی پی کے امتحانات دیے ہیں، یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا ان کے نتائج آنے کے بعد وہ ایم اے یا ایم ایس سی پرائیویٹ کر سکتے ہیں؟
اس بلاگ پوسٹ میں، میں آپ کو ان تمام سوالات کے جوابات دوں گا۔
موجودہ صورتحال
تمام طلباء کے لیے:
سال 2022 کے بعد ایم اے اور ایم ایس سی کے نئے داخلے مکمل طور پر بند کر دیے گئے ہیں۔ یہ فیصلہ یونیورسٹی آف سرگودھا نے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) پاکستان کے اصولوں کے مطابق کیا ہے۔
پہلے یونیورسٹی نے دو مرتبہ داخلے دیے تھے، مگر وہ بھی شرطیہ تھے۔ صرف وہی طلباء جنہوں نے یکم جولائی 2022 سے پہلے بی اے، بی ایس سی یا اے ڈی پی پاس کیا تھا، وہ داخلہ لے سکتے تھے۔ لیکن اب یہ آپشن بھی دستیاب نہیں ہے۔
یہ کیوں ہوا؟
ایچ ای سی نے تمام یونیورسٹیوں میں ایم اے اور ایم ایس سی کے نئے داخلے پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔ یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اگر ایچ ای سی آپ کی ڈگری کو تصدیق نہ کرے تو یونیورسٹی آپ کو ڈگری دے بھی دے، اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ ایچ ای سی کی مہر کے بغیر آپ کی ڈگری معتبر نہیں سمجھی جائے گی۔
بہت سے طلباء اور یونیورسٹیوں نے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کیا اور قانونی کیسز بھی کیے، لیکن ایچ ای سی نے اپنا فیصلہ برقرار رکھا۔ نتیجتاً، پاکستان کی کسی بھی یونیورسٹی کو ایم اے یا ایم ایس سی کے نئے داخلے کی اجازت نہیں ہے اور مستقبل میں بھی یہ پالیسی تبدیل ہونے کا امکان نہیں ہے۔
اب آپ کو کیا کرنا چاہیے؟
چونکہ ایم اے اور ایم ایس سی کے نئے داخلے ہمیشہ کے لیے بند کر دیے گئے ہیں، اس لیے طلباء کو دیگر متبادل راستے تلاش کرنے چاہییں۔ آپ دیگر اعلیٰ تعلیمی پروگراموں یا پیشہ ورانہ سرٹیفکیٹس پر غور کر سکتے ہیں جو اس وقت دستیاب ہیں۔